خدا کا واسطہ افطاری میں تربوز پر یہ چیز مت کھا لینا ورنہ زندگی م و ت میں چند سیکنڈ کا فاصلہ رہ جا ئے گا۔

این این ایس نیوز! میں آپ کو بتاؤں گی کہ خدا نخواستہ افطاری میں کھانے سے کیا ہو سکتا ہے؟ یہ چیزیں کس طرح سے کھانی چاہییں اور افطاری میں تر بوز فوراً کھانے سے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں؟ کن وجو ہات کی وجہ سے انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے یہ تمام تر تفصیلات آج آپ کے سامنے رکھوں گی لیکن یہ جاننے سے پہلے میری آپ تمام سب سے گزارش ہے کہ میری ان باتوں کو بہت ہی دھیان سے سنیے گا تربوز کی بات اگر کی جا ئے تو تربوز بہت ہی ٹھنڈا پھل ہے اور ننانوے فیصد تربوز کو کھانا پسند کر تے ہیں ۔

اور خاص طور پر اس وقت جب پورے دن کی بھوک پیاس یعنی روزے کو کھولنے کا جب وقت آتا ہے افطاری کا جب وقت آتا ہے توسامنے ٹھنڈا ہو تو دل نہیں رہا جا تا خوبصورت ترین نظر آ نے والا تربوز کھانے کو جی چاہتا ہے بلکہ کافی مقدار میں کھا جا تا ہے تو پورے دن کی بھو ک پیاس کے بعد وافر مقدار میں تربوز نہیں کھانا چاہیے خاص طور پر ان لوگوں کو جن کو بلڈ پریشر کم ہو تا ہے اور دوسری طرف یہ بلڈ پریشر کو ہائی کر تا ہے ہائی بلڈ پریشر کو روکنے کے لیے تربوز اچھی چیز ہے اور تر بوز کو کھانے کے لیے انسان کی مقدار جو ہے وہ آدھا کلو سے زائد نہیں ہو نی چاہیے۔

ایک نارمل انسان کو تربوز آدھا کلو سے زیادہ نہیں کھانا چاہیے اور خاص طور پر رمضان المبارک کے مہینوں میں اس سے بھی کم کھانا چاہیے کیونکہ انسان جب پورے دن کی بھوک پیاس کے اندر جسم گرم ہوا ہوتا ہے تو جب اچانک سے وہ ٹھنڈی چیزیں کھاتا ہے تو اس سے انسان کے جسم اندر سے ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے اس کی م و ت بھی واقع ہو سکتی ہے تو آپ کو بتاتی چلوں کہ شوگر کو عام دنوں میں زیادہ نہیں کھانا چاہیے خاص طور پر ان لوگوں کو جو شوگر کے مریض ہیں یہ شوگر کے مریضوں کے لیے صحیح نہیں ہے۔

شوگر کو ہائی کرنے کے لیے بھی تربوز استعمال کیا جا تا ہے جن لوگوں کی شوگر تیز ہے انہیں یہ تر بوز کا استعمال نہیں کر نا چاہیے اور جن لوگوں کی شوگر لو ہو تی ہے وہ تربوز کھا سکتے ہیں لیکن انہیں بھی آدھا کلو سے زائد نہیں کھانا چاہیے کیونکہ اس میں ننانوے فیصد پانی ہو تا ہے اور پانی کی وجہ سے جو ہے بہت لذت اور خوبصورت لگتا ہے کھانے میں دکھنے میں لیکن اس کی مقدار کو انسان کو اپنی جسمات کے حساب سے یا ڈاکٹر اور جس ماہرِ ادویات سے وہ دوائیاں کھا رہے ہیں ہر مریض کو ان سے پوچھ کر کھانا چاہیے جہا ں اسے کے بہت زیادہ فوائد ہیں وہیں اس کے بہت زیادہ نقصانات بھی ہیں۔ اس میں ننانوے فیصد پانی ہو تا ہے جو دل کے مریضوں کے لیے اچھا نہیں ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *