موت سامنے کھڑی تھی لیکن موسیقی اور پارٹی ختم نہیں ہوئی ۔۔ عرب کا مشہور شہزادہ، جس کے جنازے کو دیکھ کو خوف میں کیوں آنے لگے تھے؟

عیش و عشرت کی زندگی کا جب بھی ذکر آتا ہے، تو عرب شہزادے ان میں سر فہرست رہتے ہیں۔

لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے شہزادے کے بارے میں بتائیں گے، جسے عیش و عشرت نے ہی موت کے منہ میں بھیج دیا۔

سلطان بن محمد القاسمی جو کہ متحدہ عرب امارات کے باشادہ ہیں، ان کا وہ شہزادہ جس نے دنیا بھر میں توجہ ایک باغی شہزادے کے طور پر حاصل کی، موت کے وقت بھی سب کو حیران کر گیا۔

شہزادہ خالد بن سلطان القاسمی عرب سماج میں موجود پابندیوں کو برداشت نہیں کر پا رہے تھے، انہیں وہ آزادی چاہیے تھی، جہاں وہ بنا روک ٹوک کے پارٹی کر سکیں، نشہ آور ادویات بھی لے سکیں۔

یہی وجہ تھی کہ انہیں ڈرگ میتھ کافی پسند تھا جس کو لیتے ہی انسان نیند میں چلا جاتا ہے، جبکہ انہیں کئی دنوں پر مشتمل تقاریب میں لطف اندوز ہونا پسند تھا، یہاں تک کہ نیم بے ہوشی کی حالت میں ان کے ملازمین انہیں کمرے تک لے جاتے تھے۔

شہزادہ خالد لندن چلے گئے تھے جہاں فیشن ڈیزائنر کے طور پر سامنے آئے تھے، لاکھوں روپے محض عیاشی میں خرچ کرنے والا یہ شہزادہ جب حیوان بنتا تو ملازمین بھی خوف کا شکار ہو جاتے۔

ایسے ہی ایک دن پارٹی جاری تھی، کہ دل کا دورہ پڑنے کے باعث شہزادہ جانبر نہ ہو سکے اور موت کا شکار ہو گئے، جنازہ متحدہ عرب امارات بھی پہنچا اور گھر والے افسردہ بھی تھے، کیونکہ جوان بیٹا اس دنیا سے چلا گیا تھا۔

لیکن حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ سلطان بن محمد القاسمی کے ہاں یہ صورتحال پہلی بار نہیں ہوئی تھی، یعنی شہزادے خالد سے پہلے ان کے پہلے بیٹے کے ساتھ بھی یہی سب ہوا، وہ عیاشی کی زندگی میں ہی موت کا شکار ہو گئے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *