پاکستان میں دو مردانہ عضو والے بچے کی پیدائش

انٹرنیشنل جرنل آف سرجری کیس رپورٹس میں شائع ہونے والے ایک مقالے کے مطابق پاکستان میں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس میں 2 مردانہ عضو تھے تاہم اس کی مقعد نہیں تھی ۔ اس خاص حالت کو ڈائفیلیا کہا جاتا ہے اور یہ 6 ملین پیدائشوں میں سے ایک بچے کو متاثر کرسکتا ہے۔ ڈاکٹرز نے کلونو سکوپی کرکے بچے کے پاخانے کیلئے راستہ بنا دیا ہے۔

جریدے کے مطابق نومولود بچے کے مردانہ اعضا ءعام شکل کے تھے لیکن ان میں سے ایک دوسرے سے ایک سینٹی میٹر لمبا تھا۔ سکین کے مطابق بچے نے دونوں اعضا ءسے پیشاب کیا کیونکہ اس کا ایک ہی مثانہ ہے جو 2 پیشاب کی نالیوں سے جڑا ہوا تھا۔ اس کی وجہ بتائے بغیر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے چلڈرن ہسپتال کے سرجنوں نے مزید کہا کہ اضافی عضو کو ہٹانے کے لیے کوئی سرجری نہیں کی گئی۔

دستیاب طبی تاریخ میں اب تک ایسے صرف 100 کیسز ہی ریکارڈ ہوئے ہیں، ایسا پہلا کیس سنہ 1609 میں سامنے آیا تھا۔ اسلام آباد میں 36 ہفتوں کے حمل کے بعد پیدا ہونے والے بچے کو مبینہ طور پر 2دن بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔ بچے میں پیدائشی نقائص کی کوئی خاندانی تاریخ نہیں ہے۔ اگرچہ ڈائفیلیا کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے تاہم یہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب رحمِ مادر میں موجود بچے میں جنسی اعضاء بننا شروع ہوتے ہیں۔ اکثر دونوں اعضا ءکا سائز ایک جتنا ہی ہوتا ہے لیکن بعض مواقع پر یہ چھوٹے بڑے بھی ہوسکتے ہیں، حالیہ کیس میں ایک عضو کی لمبائی ڈیڑھ جب کہ دوسرے کی لمبائی اڑھائی سینٹی میٹر تھی۔

جزوی ڈائفیلیا کی صورت میں ایک عضو کو جراحی سے ہٹایا جا سکتا ہے، جبکہ مکمل ڈائفیلیا کا علاج مریض کی تکلیف کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ڈائفیلیا کے صرف ایک فیصد مریض ہی ایسے ہوتے ہیں جن میں ڈبل اعضاء کے ساتھ مقعد کا مسئلہ ہوتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *