کن لوگوں پر روزہ رکھنا واجب نہیں ہے؟

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ چار گروہ پر درج ذیل تفصیل کے مطابق روزہ رکھنا واجب نہیں ہے البتہ ان میں سے بعض مقامات میں لازم ہےکہ کفارہ (روزانہ کا فدیہ) ادا کرے۔

پہلا گروہ:

ضعیف مرد اور عورت جن کےلیے ضعیفی کی وجہ سے روزہ رکھنا ممکن نہ ہو یا حد سے زیادہ سختی رکھتا ہے توہر دن کے لیے ایک مد (تقریباً 750 گرام) طعام ،گیہوں ، جو ، نان اور اس جیسی چیز یں فقیر کو دے۔اسے فدیہ کہتے ہیں ۔{ مسئلہ 2084}

جس شخص نے ضعیفی کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا ہے چنانچہ ماہ رمضان کے بعد روزہ رکھ سکتا ہو احتیاط مستحب ہے کہ جن روزوں کو نہیں رکھا ہے ان کی قضا بجالائے۔

دوسرا گروہ:

اگرکوئی انسان ایسی بیماری میں مبتلا ہو جس کی وجہ سے اسےزیادہ پیاس لگتی ہو اور وہ پیاس کو تحمل نہیں کر سکتا ہو یا اس کے لیے تحمل کرنا حد سے زیادہ سختی رکھتا ہو (جیسے استسقا کی بیماری) توروزہ اس پر واجب نہیں ہے، لیکن اس پر لازم ہے کہ ہر دن کے لیے ایک مد طعام فقیر کو دے، چنانچہ بعد میں روزہ رکھ سکتا ہو تو قضا بجالانا لازم نہیں ہے ، قابلِ ذکر ہے کہ یہ حکم استسقا کی بیماری سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ہر اس بیماری کو شامل کرے گا جو اس کے مانند ہو اور انسان پر پیاس کے غلبہ کا باعث ہو۔{ مسئلہ 2086}

تیسرا گروہ:

جس عورت کے بچے کی ولادت کے ایام قریب ہیں اورروزہ رکھنا اس کے لیے یا اس کے بچے کے لیے ضرر رکھتا ہے تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے ، بلکہ حرام ہےاور ہر دن کے بدلے ایک مد طعام فقیر کو دے اور دونوں صورت میں جن روزوں کو نہیں رکھا ہے بعد میں ان کی قضا بجالائے اور حاملہ ہونے کی وجہ سے روزے کی قضا اس سے ساقط نہیں ہوگی۔{ مسئلہ 2087}

قابلِ ذکر ہے کہ یہ حکم (فدیہ دینا) اس حاملہ عورت سے مخصوص ہے جس کی ولادت کا وقت قریب ہے جیسے کہ نواں مہینہ ہو اور اس عورت کو شامل نہیں کرے گا جس کی ولادت کے ایام قریب نہیں ہیں ۔

چوتھا گروہ:

جو عورت بچے کو دودھ پلاتی ہے اور اس کا دودھ کم ہے خواہ بچے کی ماں ہو یا دایہ ہو یا اجرت کے بغیر دودھ پلائے چنانچہ روزہ خود اس کے لیے یا اس بچے کے لیے جسے دودھ پلارہی ہے ضرر رکھتا ہو تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے ، بلکہ حرام ہےاور ہر دن کے لیے ایک مد طعام فقیر کو دے اور دونوں صورت میں جن روزوں کو نہیں رکھا ہے ان کی قضا بجالائے ، دودھ پلانے کی وجہ سے روزے کی قضا اس سے ساقط نہیں ہوگی۔{ مسئلہ 2088}

قابلِ ذکر ہے کہ احتیاط واجب کی بنا پر یہ حکم اس مقام سے مخصوص ہے کہ بچے کو دودھ پلانے کا صرف یہی ایک راستہ ہو لیکن اگر اسے دودھ پلانے کا کوئی دوسرا راستہ ممکن ہو مثلاً چند عورتیں مل کر دودھ پلائیں یا اس کی جگہ مثلاً ڈبے کے دودھ سے مدد لے سکیں تو احتیاط واجب کی بنا پر ایسی عورت کے لیے روزہ ترک کرنا جائز نہیں ہے ۔

حوالہ: آیۃ الله

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *